Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق و محبت

غازی کابلی

عشق و محبت

غازی کابلی

MORE BYغازی کابلی

    اس باغ میں اک گل ہی نہیں مجھ کو پیارا

    کرتا ہے ہر اک خار بھی الفت کا اشارا

    ممنون نہ اپنوں کا نہ غیروں کا رہا میں

    چمکا مری تقدیر کا ہے آپ ستارا

    ہرگز کسی امداد کا محتاج نہیں میں

    ہو جاتا ہے ہر مست قلندر کا گزارا

    عنوان مری نظم کا ہے عشق و محبت

    بہتا نہیں ہر سمت مری فکر کا دھارا

    جاتے ہیں اسی سمت قدم بے خبری میں

    کس ماہ لقا نے مجھے چلمن سے پکارا

    اب ہند سے پہنچا ہے مرے عشق کا چرچا

    تا حد کراچی و سمرقند و بخارا

    یکساں جو گل و خار سے اک ربط ہے مجھ کو

    کرتا نہیں گلشن میں کوئی مجھ سے کنارا

    ہیں مجھ سے ملاقات کے مشتاق ہزاروں

    کیا بات کرے حاسد بد بخت بیچارہ

    جس پھول سے آئی نہ مجھے عشق کی خوشبو

    دل سے بھی نکالا اسے نظروں سے اتارا

    دونوں نے غریبوں کو کیا ایکسپلائٹ

    جچتا مری نظروں میں سکندر ہے نہ دارا

    لیتا نہیں میں کام کبھی ایٹمی بم سے

    میں نے جسے مارا اسے احسان سے مارا

    وہ اور ہیں پھر جاتے ہیں جو عہد سے اپنے

    جو قول دیا میں نے وہ مر کر بھی نہ ہارا

    غازیؔ مرے اخلاص کا شانہ تھا کہ جس نے

    الجھے ہوئے گیسوئے محبت کو سنوارا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے