Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری خبر

عشرت آفریں

آخری خبر

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    وہ جو اپنے پچھواڑے اک بیری تھی

    ساری دوپہری لڑکے اس کے گرد اکٹھا رہتے تھے

    اور پتھر مارا کرتے تھے

    اتنے پتھر

    اتنے پتھر

    سب آنگن بھر جاتا تھا

    بیری زخمی ہو جاتی تھی

    شاخیں لہولہان کراہتی رہتی تھیں

    پتھر مارنے والے لڑکوں میں تم آگے ہوتے تھے

    اور دوپہریں

    ایک ذرا اچھی کٹ جایا کرتی تھیں

    یہ تو خیر

    بھولی بسری باتیں تھیں

    کل وہ بیری اماں نے کٹوا دی ہے

    مجھ کو تو کچھ اتنا زیادہ غم بھی نہیں

    میں بھی اپنے آپ سے کٹ کر

    آخر زندہ ہوں کہ نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 106)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے