Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسلام آباد کی ایک شام

نسیم نازش

اسلام آباد کی ایک شام

نسیم نازش

MORE BYنسیم نازش

    زمیں پہ پتے بکھر رہے ہیں

    خنک ہوا کے اداس جھونکے

    گئی رتوں کی تلاش میں ہیں

    خزاں زدہ باغ بے بہاراں

    یہ کہہ رہا ہے کہ مجھ کو دیکھو

    عجیب دن ہیں عجیب راتیں

    شکستہ پا بے نشاں سویرے

    مرا مقدر ہیں بس اندھیرے

    نہ اب پرندے شجر پہ گاتے ہیں گیت کوئی

    بس ایک بے نام فاصلہ ہے

    جو کہنہ پیڑوں کے درمیاں ہے

    یہ گرتے پتوں کی داستاں ہے

    بلند و بالا درخت تنہا

    فسردہ جنگل کے درمیاں اب لٹے کھڑے ہیں

    کہ سارے منظر سسک رہے ہیں

    تمام جنگل سکوت غم کے حصار میں ہے

    ہمارے ہاتھوں سے مشعل خواب کس نے چھینی

    ہوا نہیں ہے تو کون مجرم ہے، کچھ بتاؤ

    یہ شام پت جھڑ کی دائمی تو نہیں ہے نازشؔ

    بہار کی صبح آنے والی ہے غم نہ کرنا

    امید کا جو دیا جلایا ہے، اس کی لو کو

    ہواؤں کے ڈر سے کم نہ کرنا

    جو کلفتیں ہیں جو وحشتیں ہیں

    یہ زندگی کی حقیقتیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے