Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عصمت کے پھول

شارب مورانوی

عصمت کے پھول

شارب مورانوی

MORE BYشارب مورانوی

    مرے قریب محبت کا ایک جنگل ہے

    جو اس سماج کی رسوائیوں کا آنچل ہے

    یہاں پہ لوگ محبت کے گیت گاتے ہیں

    یہیں پہ جسم غریبوں کے نوچے جاتے ہیں

    یہاں پہ حسن کا بازار روز لگتا ہے

    یہیں پہ عشق کی رسموں کا دور دورہ ہے

    یہاں پہ سارے عبادت گزار بیٹھتے ہیں

    یہیں پہ سارے تقدس گزار بیٹھتے ہیں

    یہاں کی شام محبت میں رقص کرتی ہے

    یہاں کی رات اندھیروں میں لڑکھڑاتی ہے

    یہاں حجاب کی پرتوں میں آیا جاتا ہے

    یہیں گلاب کی کلیوں کو مسلا جاتا ہے

    یہاں کے لوگوں کو ہم اتنا صاف دیکھتے ہیں

    کہ جیسے شیخ ادب زیر ناف دیکھتے ہیں

    یہیں پہ شیخ ادب اپنی راہ بھولتے ہیں

    یہیں تو شیخ ادب عز و جاہ بھولتے ہیں

    ہر ایک شخص اسی در سے ہو کے گزرا ہے

    یہاں پہ کوئی کہاں آسماں سے ٹپکا ہے

    یہیں تو سارے مسافر قیام کرتے ہیں

    یہیں پہ سارے مہاجر کلام کرتے ہیں

    انہیں کے زیر کسا وحشتیں پنپتی ہیں

    انہیں کے زیر قدم جنتیں مچلتی ہیں

    اب اختیار تمہارا ہے کیا اٹھانا ہے

    یہ جسم جنت و دوزخ کا آشیانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے