استفسار
وہ کیا جانیں کیوں ماہ پاروں سے پوچھو
محبت ہے کیا غم کے ماروں سے پوچھو
لہو بے خطاؤں کا کتنا بہا ہے
یہ جا کر ذرا لالہ زاروں سے پوچھو
اگر پوچھنا ہیں خزاں کے مظالم
گلستاں کی گزری بہاروں سے پوچھو
کہاں پہونچا ہے کارواں زندگی کا
یہ جا کر شکستہ مزاروں سے پوچھو
وفا کے لئے کتنا روئی ہے دنیا
تڑپتے ہوئے آبشاروں سے پوچھو
رہ عشق میں وصل ہوگا کہاں پر
یہ دریا کے دونوں کناروں سے پوچھو
ہے بیمار فرقت کا کیا اب سہارا
یہ جاتے ہوئے چاند تاروں سے پوچھو
سکوں دل کو ملتا ہے فرقت میں کیسے
شب ہجر کے بے قراروں سے پوچھو
دیا کیا ہے باد بہاری نے تحفہ
یہ جیب و گریباں کے تاروں سے پوچھو
سدا ساتھ ان کے گزاری ہیں راتیں
مرا حال تم چاند تاروں سے پوچھو
پتہ پوچھنا ہے اگر جعفریؔ کا
تو دشت مغیلاں کے خاروں سے پوچھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.