اتفاق
تمام لوگ ابتدا میں
ایک دوسرے کے سامنے
ہجوم میں دکھائی دینے والے کچھ نشاں
محض اجنبی
پھر یکا یک معجزہ طلوع کا
اور ایک روئے آفتاب
بادلوں کے پار سے نکل کے رو بہ رو
خرام نور کو بہ کو
پرانا شہر
وقت شام
پھیلتا امڈتا اجنبی ہجوم
ہاؤ ہو کے درمیان معجزہ ہوا
اور ایک مضطرب حسین روئے دل گداز
میرے جسم و جاں میں دیکھتے ہی دیکھتے سما گیا
وہ روشنی تھا موج آفتاب تھا
بس اک نظر میں جیسے میں نے اس کو پا لیا
میں دم بخود سا رہ گیا
یہ حادثہ تھا واقعہ تھا کیسا اتفاق تھا
طلوع نور کے جلو میں
اک طویل پر خطر سیاہ رات
شہر میں اتر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.