Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اظہار محبت اک پہاڑی راستہ ہے

سلمان باسط

اظہار محبت اک پہاڑی راستہ ہے

سلمان باسط

MORE BYسلمان باسط

    اسے بس ایک ہی ضد ہے

    میں اس کی ذات سے منسوب

    اپنے خیالوں کا کوئی پیکر تراشوں

    اور اس کے سامنے رکھ دوں

    اسے بتلاؤں میں اس سے مجھے کتنی محبت ہے

    اسے کیسے بتاؤں میں

    زمیں سے آسماں تک اس محیط بیکراں کو

    اپنی مٹھی میں جکڑنا میرے بس میں ہی نہیں ہے

    مرے سر پر چمکتے مہرباں سورج کی کرنوں کا

    کوئی بھی گوشوارہ بن نہیں سکتا

    زمیں کی گود میں کتنے سمندر ہیں

    کناروں پر نمیدہ ریت کے ذرات ہیں

    میں ان کو عددی دسترس میں کس طرح کر لوں

    بھلا میں لا مکاں کی وسعتوں کو

    اس مکاں میں کس طرح لاؤں

    جو قدرت نے ہمیشہ ان کہا رکھا

    اس کو کس طرح کہہ دوں

    کہ تتلی کو پکڑ لینے کا

    خوشبو کو جکڑ لینے کا

    فن مجھ کو نہیں آتا

    اسے کیسے بتاؤں میں

    کہ اظہار محبت اک پہاڑی راستہ ہے

    اور چوٹی تک پہنچنے کا مجھے گر ہی نہیں آتا

    related content

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے