جا میں نے تجھے آزاد کیا
جب میری محبت کی تیری
نظروں میں کوئی وقعت ہی نہیں
اظہار کا میرے تیرے لیے
معنی ہی نہیں وقعت ہی نہیں
جب میری حفاظت نے تجھ کو
اس درجہ ہے بیزار کیا
کہ تو نے ہی میری چاہت کو
رسوا یوں سر بازار کیا
کیوں بے قدرے کی خاطر یوں
یہ وقت اپنا برباد کیا
جا میں نے تجھے آزاد کیا
موتی کے کھلائے تھے دانے
مخمل میں تجھے ملبوس کیا
پیروں میں ترے یہ دل تھا مرا
کوئی اشک ترا گرنے نہ دیا
لے میں نے محبت کے اپنے
اس پنجرے کا در کھول دیا
اب تجھ کو اجازت ہے اس کی
پرواز جہاں کر بول دیا
جانے پہ تیرے سننا ہم نے
نہ شکوہ نہ فریاد کیا
جا میں نے تجھے آزاد کیا
اب پر تیرے کمزور نہیں
مجھ میں سننے کا زور نہیں
کہ قید کیا میں نے تجھ کو
یہ سن کر دل بیزار ہوا
احساس ہوا ہے شدت سے
غلطی تھی مری جو پیار ہوا
جو چاہے جہاں چاہے جا کر
تو اپنا بسیرا اب کر لے
بیکار ہی اپنے آپ کو یوں
چاہت میں تیری برباد کیا
جا میں نے تجھے آزاد کیا
جا میں نے تجھے آزاد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.