سنو چنو منو مرے پاس آؤ
شکیلہ جمیلہ کو بھی ساتھ لاؤ
یہ دیکھو مرے پاس کیا آ گئی ہے
یہ چھوٹی سی ڈبیا بڑے کام کی ہے
یہ ڈبیا نہیں منتروں کی چھڑی ہے
سنو اس میں جادو کی پڑیا پڑی ہے
اسے جب گھماؤ تو دنیا گھمائے
یہ گھر بیٹھے بیٹھے سیاحت کرائے
اسے کھٹکھٹاؤ تو گھونگھٹ اٹھائے
ہمیں چاند سی اپنی صورت دکھائے
اسے جب دباؤ تو یہ گنگنائے
انوکھے نرالے دھنوں کو سنائے
بنا کچھ دبائے بھی یہ بولتی ہے
بنا کچھ ہلائے بھی تو ڈولتی ہے
ضرورت ہو جس کی اسے یہ بلا دے
بلا کر اسے ہم سے باتیں کرا دے
ہمیں اپنے بچھڑوں سے ہم کو ملا دے
ہمارے دلوں میں محبت جگا دے
یہ چاہے تو جس سے بھی جس کو ملا دے
کسی کو کسی سے بھی چاہے بھڑا دے
کبھی اجنبی کو بھی ساتھی بنا دے
کبھی دوست کو بھی یہ دشمن بنا دے
کبھی جو شرارت یہ کرنے پہ آئے
تو چاہے جسے رات دن یہ ستائے
طلسمی فضائیں بھی اس میں چھپی ہیں
ہزاروں بلائیں بھی اس میں دبی ہیں
کبھی تو یہ دنیا کا نقشہ ابھارے
کبھی آسماں کو زمیں پر اتارے
کہاں کیا ہوا سارا قصہ سنائے
یہاں کا وہاں کا تماشہ دکھائے
یہ مشرق کو مغرب سے پل میں ملائے
بس اک آن میں دوریوں کو مٹائے
یہ فوٹو بھی تو بیٹھے بیٹھے اتارے
ہمارے بھی چہرے کا نقشہ ابھارے
یہ دیکھو تمہارا بھی فوٹو کھنچا ہے
تمہارے بھی چہروں کا نقشہ بنا ہے
نہیں وقت کا صرف چکر چلائے
یہ ڈبیا تو تاریخ دن بھی بتائے
الارم بھی تو رات میں یہ بجائے
ہمیں وقت پر غفلتوں سے جگائے
مرے دل میں کیا ہے اسے یہ خبر ہے
مرے دل کے اندر بھی اس کی نظر ہے
الہ دین کا یہ دیا تو نہیں ہے
کہ اس میں بھی تو کوئی جن سا بسا ہے
کہ جب بھی بلاؤ تو دیکھو کھڑا ہے
جو شے چاہیے اس سے حاضر کیا ہے
چھڑی کی جھڑی دیکھ بچے یہ بولے
بہت دیر کے بعد منہ اپنا کھولے
یہ ڈبیا تو سچ مچ بڑے کام کی ہے
ہمیں بھی بتاؤ کہاں سے ملی ہے
بتاؤ کہ اس کا کوئی نام بھی ہے
فری میں ملی ہے یا کچھ دام بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.