Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جادوگری

MORE BYشاہد احمد شعیب

    کرشموں کی باتیں

    کرامات کا ذکر

    جادوگری کے فسانے

    کبھی داستانوں میں ہم نے پڑھے تھے

    سنا تھا

    کوئی جادوگر

    جاگتے پانی میں

    آگ کے سو جزیرے بناتا

    شراروں سے

    پھولوں کی قسمیں اگاتا

    کبھی

    اجڑی منحوس سی بستیوں کو

    وہ گلزار کر کے

    انہیں پریوں اور اپسراؤں سے آباد کرتا

    کبھی

    شہر کے شہر

    بستی کی بستی کو

    اک پل میں صحرا بناتا

    کبھی چاند سورج کو

    مٹھی میں وہ قید کرتا

    کبھی

    اپنی خالی ہتھیلی پہ سو چاند سورج جگاتا

    سنا تھا

    کوئی جادوگر

    درختوں کی شاخوں کو

    زہریلے سانپوں میں تبدیل کرتا

    کبھی

    آسماں کے پرندوں کی پرواز کو روک لیتا

    کبھی

    ان کے پر کاٹ کر

    ان کو پھر سے اڑاتا

    کرشموں

    کرامات و جادوگری کے یہ سارے فسانے

    کبھی داستانوں میں ہم نے پڑھے تھے

    حقائق کے اس دور میں

    گرچہ

    جادوگری کے یہ سارے فسانے

    فقط ایک تفریح ہیں

    عقل کی روشنی سے بہت دور ہیں

    لوگ دیکھیں گے لیکن

    کسی روز بازار میں چلتے چلتے

    میں

    پتھر میں تبدیل ہو جاؤں گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے