جادوگری
کرشموں کی باتیں
کرامات کا ذکر
جادوگری کے فسانے
کبھی داستانوں میں ہم نے پڑھے تھے
سنا تھا
کوئی جادوگر
جاگتے پانی میں
آگ کے سو جزیرے بناتا
شراروں سے
پھولوں کی قسمیں اگاتا
کبھی
اجڑی منحوس سی بستیوں کو
وہ گلزار کر کے
انہیں پریوں اور اپسراؤں سے آباد کرتا
کبھی
شہر کے شہر
بستی کی بستی کو
اک پل میں صحرا بناتا
کبھی چاند سورج کو
مٹھی میں وہ قید کرتا
کبھی
اپنی خالی ہتھیلی پہ سو چاند سورج جگاتا
سنا تھا
کوئی جادوگر
درختوں کی شاخوں کو
زہریلے سانپوں میں تبدیل کرتا
کبھی
آسماں کے پرندوں کی پرواز کو روک لیتا
کبھی
ان کے پر کاٹ کر
ان کو پھر سے اڑاتا
کرشموں
کرامات و جادوگری کے یہ سارے فسانے
کبھی داستانوں میں ہم نے پڑھے تھے
حقائق کے اس دور میں
گرچہ
جادوگری کے یہ سارے فسانے
فقط ایک تفریح ہیں
عقل کی روشنی سے بہت دور ہیں
لوگ دیکھیں گے لیکن
کسی روز بازار میں چلتے چلتے
میں
پتھر میں تبدیل ہو جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.