جاگو اور جگاؤ
جوش و عمل دکھلاؤ سب کو
غفلت سے چونکاؤ سب کو
اٹھو اور اٹھاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
وقت گیا خواب راحت کا
وقت ہے اب عزم و ہمت کا
بس اب ہوش میں لاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
شرقی غربی گورے کالے
جاگ اٹھے سب سونے والے
تم بھی اب چونکاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
دہر میں ہے بیداری ہر سو
ملک میں ہے تیاری ہر سو
تم بھی جوش دلاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
قوم کی خدمت فرض ہے تم پر
ملک کا یہ اک قرض ہے تم پر
گر خدمت کے بتاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
آپس کے جھگڑے طے کر دو
پریم اور پریت دلوں میں بھر دو
باہم گلے ملاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
شیخ کی ہے نہ مغل کی پرسش
اب ہے صرف عمل کی پرسش
کچھ کر کے دکھلاؤ سب کو
جاگو اور جگاؤ سب کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.