جاہل فیصلہ
میں ہار گیا
تم جیت گئے
کتنی سادہ سی مساوات ہے
بس یہی طے کرنے کو
ہم صدیوں جھگڑے
بدلتے وقت کے ساتھ چلنے کی خاطر
اپنے ہی بنائے
فرسودہ قانون
ہم سے آڑے نہ گئے
حاضر سچ کو
سچ ماننے میں
کتنے سچ
غلط ٹھہرتے ہیں
اور پہلے یہ مان لیتے
مل بیٹھتے
طے کرتے
جو آج ہوا
گزرے کل میں ہوتا
خیر اب آؤ
باہر منجمد ہجوم کو
تاریخی فیصلہ سنائیں
یہ اچھے لوگ
صدیوں سے سوئے نہیں
سرخیاں بدلنے کے انتظار میں
جی مر رہے ہیں
لوگو
سنو
ہم میں فیصلہ ہو گیا ہے
آخر کار
اس سچ کو
سچ مانا گیا ہے
تالیاں پیٹتے پیٹتے
تھک جاؤ
تو گھروں کو لوٹو
دن کے اجالے میں
میٹھا بانٹو
کہ خطرہ ٹل گیا ہے
صدیوں سے
جو خطرے میں تھا
اب خطرے سے باہر ہے
فیصلہ ہو گیا ہے
کہ ترازو پلڑوں میں
ہم
ہم پلہ
ہم وزن
جاہل ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.