Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاں بحق لفظوں کا جنازہ

صنوبر الطاف

جاں بحق لفظوں کا جنازہ

صنوبر الطاف

MORE BYصنوبر الطاف

    ہمارے جسم ہینگروں پر

    مع سیلز ٹیکس لٹکے ہوئے ہیں

    ہمارے سیانوں نے وراثت میں ہمیں

    نیوز انکر دئے ہیں

    جو ہمیں کوئی بھی خوش خبری نہ سنانے کی تنخواہ لیتے ہیں

    اور ہم روزانہ شب نو بجے

    ان کا آشیرواد لے کر

    بستروں میں دبک جاتے ہیں

    سنا ہے ہمارا جنم پورے چاند کی رات کو ہوا تھا

    جو اماوس کی طرح سیاہ تھی

    اس رات ہماری آنکھیں اسکرین پر چپکا دی گئیں

    اور زبان ریموٹ کے بٹنوں کے بیچ دبا دی گئی

    ہم لکھنا جانتے تھے

    ہم نے اپنی انگلیاں قلم بنا دیں

    اور تحریر کو زبان دے دی

    لیکن ایک شام بریکنگ نیوز سے پتا چلا

    کہ تمام لفظ اجتماعی خود کشی کر چکے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے