Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب آنکھ کھلی میری

وزیر آغا

جب آنکھ کھلی میری

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    سورج کا زرہ بکتر

    چمکا تو میں گھبرایا

    ٹوٹی ہوئی کھڑکی سے

    لہراتا ہوا نیزہ

    کوندے کی طرح آیا

    میں درد سے چلایا

    ہونٹوں نے پڑھے منتر

    سیماب سی پوروں نے

    اک پوٹلی ابرک کی

    چھڑکی مرے چہرے پر

    اور کرنوں کا اک چھینٹا

    مارا مری آنکھوں پر

    آنکھیں مری چندھیائیں

    کچھ بھی نہ نظر آیا

    جب آنکھ کھلی میری

    دیکھا کہ ہر اک جانب

    زرتار سی کرنوں کا

    اک زرد سمندر تھا

    اور زرد سمندر میں

    چاندی کی پہاڑی پر

    میں پیڑ تھا سونے کا

    شاخوں میں مری ہر سو

    جھنکار تھی پتوں کی

    اڑتی ہوئی چڑیوں کی

    یا آگ کی ڈلیوں کی

    اک ڈار سی آئی تھی

    اور مجھ میں سمائی تھی

    قدموں کے تلے میرے

    زنجیر تھی لمحوں کی

    میرے زرہ بکتر سے

    جو کوندا لپکتا تھا

    تاروں کے جھروکوں تک

    پل بھر میں پہنچتا تھا

    میں جسم کے مرقد سے

    باہر بھی تھا اندر بھی

    میں خود ہی پہاڑی تھا

    اور خود ہی سمندر بھی

    مأخذ :
    • کتاب : Wazeer Aagha Ki Nazmen (Pg. 40)
    • Author : Prof. Ghulam Husain
    • مطبع : Maktaba Urdu Zaban, Lahore (1974)
    • اشاعت : 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے