جب کبھی بھی فرصت ہو
جب کبھی بھی فرصت ہو
میکدے میں آ جاؤ
ہم یہاں فرشتوں کو
آدمی بناتے ہیں
موسم بہاراں ہو
یا فصل ابر و باراں ہو
دھوپ چلچلاتی ہو
یا ہوا ہو برفیلی
ساتھ ہم سفر لے کر
شوخ ہو یا شرمیلی
جب کبھی بھی فرصت ہو
میکدے میں آ جاؤ
ہم یہاں فرشتوں کو
آدمی بناتے ہیں
بھول کر بھی وہ بستی
جس جگہ سیاست ہو
بھول کر بھی وہ نگری
جس جگہ جہالت ہو
لاکھ تم کو دیں دعوت
بھول کر بھی مت جانا
ہاں اگر ملے فرصت
میکدے میں آ جانا
ہم یہاں فرشتوں کو
آدمی بناتے ہیں
سیکھ عقل کی باتیں
چھوڑ سب خرافاتیں
جھوٹ اور نفرت سے
کب تلک گزر ہوگی
بات سب سے کر سیدھی
پیار اور محبت کی
جب خوشی ملے اس سے
جشن ہی منانے کو
میکدے میں آ جانا
ہم یہاں فرشتوں کو
آدمی بناتے ہیں
ذہن گر پریشاں ہو
نیند گر نہیں آتی
حسن اور جوانی بھی
گر تجھے نہیں بھاتی
گر نشہ کی عادت ہے
اور وہ نہیں جاتی
سن تو غور سے بھائی
کیوں بنا ہے بلوائی
گر تجھے شکایت ہے
بے وفا زمانے سے
غم غلط ہی کرنے کو
میکدے میں آ جاؤ
ہم یہاں فرشتوں کو
آدمی بناتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.