جب تیز بھوک لگی ہو
جب تیز بھوک لگی ہو
میں اپنے جسم سے کھیلنا شروع کر دیتا ہوں
بہت سادہ سا کھیل ہے یہ
اس کھیل میں ہمارا دل
بڑی آسانی سے
ایک پھولی ہوئی چپاتی میں تبدیل ہو جاتا ہے
اور ہمارا جسم
نوکیلے دانتوں کی ایک قطار میں
شاید آپ کبھی اس تجربے سے نہیں گزرے
شاید کبھی آپ کی آنتیں اینٹھ کر دوہری نہیں ہوئیں
شاید کبھی بھوک سے نڈھال ہو کر
آپ کے کسی دانت کی نوک
آپ کے اپنے ہونٹ میں پیوست نہیں ہوئی
شاید آپ کی زبان نے
اپنے خون کا ذائقہ نہیں چکھا
یہ باتیں آپ کے لیے عجیب ہیں
شاید نا قابل یقین بھی
لیکن بڑی آسانی سے ہر بات سمجھ آ جاتی ہے
جب آدمی بھوکا ہو
اتنا بھوکا
کہ یہ اندازہ لگانے کے قابل ہی نہ رہے
کہ وہ
روٹی کی پھولی ہوئی چپاتی ہے
یا بھوک
- کتاب : aaj (Pg. 347)
- Author : ajmal
- مطبع : 316madiina maal ,abdullah haroon road sadar karachi-74400 (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.