وہ سوز و ساز محبت وہ پر فسوں راتیں
وہ ہلکا ہلکا ترنم وہ جاں فزا باتیں
وہ ندیوں کا تلاطم وہ پتھروں کا خروش
وہ ماہتاب جواں زرد پر سکوں خاموش
وہ بہکے بہکے مناظر فسوں نواز ہوا
وہ نیل کنٹھ وہ چشمے پہ شارکوں کی صدا
طلسم عہد محبت کی مد بھری راہیں
وفور کیف و جنوں کی حسیں جلو گاہیں
مرے جہان محبت کی یادگاریں ہیں
سرود و شعر و تغزل کی رہگزاریں ہیں
نگاہ شوق وہ انداز پر فسوں یعنی
نئے نئے وہ مطالب وہ جذب با معنی
وہ طرز خاص وہ اقدار کی نئی باتیں
وہ تجربات وہ افکار کی نئی باتیں
تخیلات کی دنیا کو جگمگاتی تھیں
تصورات کی آنکھوں پہ کوند جاتی تھیں
اگرچہ آنے کو آتی ہیں چودھویں راتیں
جھجک جھجک کے نگاہوں میں پر فسوں باتیں
وہ سوز و ساز محبت کی جان بن بن کر
سرود و شعر حسیں پائلوں سے چھن چھن کر
وہ چاندنی کی حسیں وادیوں میں رقصاں ہیں
وہ دور پیکر روماں جنوں بداماں ہیں
وہ ساحرانہ ترانوں کو گنگناتے ہیں
وہ شاعرانہ تمنا کو گدگداتے ہیں
مگر میں بیکس و آوارہ پھرتا رہتا ہوں
قدم قدم پہ سنبھلتا ہوں گرتا رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.