میں تھا جدید شاعری کرنے کے موڈ میں
ذہن رسا سے رات تخیل اڑا رہا
مفہوم شعر ایک طرف کو پڑا رہا
آیا مری زباں پہ نہ فعلن نہ فاعلن
چھوٹا رہا کوئی کوئی مصرع بڑا رہا
تھا اس ادھیڑ بن میں کہ کچھ آئیں شاعرات
جن کا قدیم رنگ میں جھنڈا گڑا رہا
میں نے کہا کہ کچھ کہو رنگ جدید میں
سن کر یہ ان کا روئے سخن فق پڑا رہا
پر پھڑپھڑا کے رہ گئیں بے چاری شاعرات
پائے خیال اپنی جگہ پر اڑا رہا
بزم جدید میں نہ گئیں شب کی مرغیاں
سورج کو چونچ میں لئے مرغا کھڑا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.