Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگمگا اٹھا ہے رنگ منچ

امت برج شا

جگمگا اٹھا ہے رنگ منچ

امت برج شا

MORE BYامت برج شا

    آؤ زندگی زندگی کھیلیں

    یہ جھوٹ ہے کہ میں تمہارے لیے چاند توڑ کے لا سکتا ہوں

    پر اس خیال کی سچائی کو ہی عشق کہتے ہیں

    روح جب جلتی ہے تو کندن بنتا ہے

    تیری بے وفائی کی اس سے اچھی وجہ اور کیا ہو سکتی ہے

    صبح سے روٹی کمانے میں لگا ہوا ہوں

    اب جب شام ہو گئی ہے تو شراب پینے کا من ہوتا ہے

    میرے داغ دل میں ایک چراغ ایسا بھی ہے

    جو اماوس کی رات میں میری بجھتی سانسوں کو گرماہٹ دیتا ہے

    آدمی کی کھدائی کا وقت کیوں نہیں آتا

    دنیا مر رہی ہے کوئی اسے بچانے کیوں نہیں آتا

    تیرے آنے سے وہ تمام ادھورے خواب پورے ہو گئے

    جنہیں دیکھنا نا میری تقدیر میں تھا اور نا تدبیر میں

    میں ایک مشہور شاعر نہیں

    پر اس سے میری شاعری میں درد کم تو نہیں ہو جاتا

    کورے کاغذ پر بھی کچھ شبد بستے ہیں

    ہم بس انہیں پڑھ نہیں پاتے

    کون کس کے خلاف گواہی دے

    سب کے من میں ایک چور تو ہے ہی

    میری گواہی اس کی جان لے سکتی ہے

    گواہی نا دی تو میرا ضمیر مجھے مار دے گا

    چند دوستوں کے افسانے اب پرائے ہو گئے ہیں

    اب کھوٹے سکے جیب میں رکھنے کا من نہیں ہوتا

    جب بھی کسی شمشان کے پاس سے گزرتا ہوں

    اپنی اوقات پتہ لگ جاتی ہے

    کل رات آئینہ دیکھ کر کیوں نہیں سویا

    صبح اپنے ہی گھر میں پرایا بن گیا

    ہر شہر ہر گلی میں صرف لوگوں کی چیخیں سنائی دیتیں ہیں

    رام رحیم کے اس جھگڑے میں ان دونوں کے علاوہ سب ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے