Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں ہم لوگ رہتے ہیں

ابوبکر عباد

جہاں ہم لوگ رہتے ہیں

ابوبکر عباد

MORE BYابوبکر عباد

    جہاں ہم لوگ رہتے ہیں

    وہاں اچھے بھلے لکھے پڑھے ہی لوگ بستے ہیں

    عمارت علم اور دولت کی عظمت حسن کو دوبالا کرتی ہے

    تبسم مسکراہٹ ہائے ہیلو اور بظاہر خوش دلی کی بارش ہوتی ہے

    کہ جس تیزی سے یاں فیشن بدلتا ہے

    غرور حسن اور

    ذہن و دل کی ساخت بھی تبدیل ہوتی ہے

    رذالت بزدلی اور عصبیت کو یاں

    عمدہ کپڑوں اچھے چہروں میں چھپاتے ہیں

    مگر جب گاؤں جاتے ہیں

    وہاں کے کچے گھر کھیتوں میں باغوں میں ذرا آرام کرتے ہیں

    اچھلتے کودتے بچوں کو آزادی سے مرد و زن کو ہنستے بولتے جب دیکھ آتے ہیں

    کہ ہر غم اور خوشی اچھے برے حالات میں وہ سچے دل سے ساتھ رہتے ہیں

    نہ اپنے ظاہر و باطن میں کوئی بھید رکھتے ہیں

    جو نفرت ہے تو نفرت ہے محبت دل سے کرتے ہیں

    کہ من میں جو بھی ہوتا ہے زباں سے صاف کہتے ہیں

    مگر پھر لوٹ کر جب شہر آتے ہیں

    امیروں عالموں اور افسروں کے بیچ رہتے ہیں

    تو یہ محسوس ہوتا ہے

    کہ ہم بیمار ہیں لاچار ہیں تنہا اور قلاش ہیں

    جہاں ہم لوگ رہتے ہیں

    وہاں سارے ہی ایسے لوگ بستے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے