جیسے مدھوبن کی بالا
چہرہ اس کا سرخ گلاب
ہونٹ بھرے یاقوت سے ہیں
جھیل سی گہری کالی آنکھیں
چاند جبیں پہ رہتا ہے
زلفوں میں عنبر کی خوشبو
تاج محل سا اس کا جسم
غنچوں سے بھری ڈالی کی طرح وہ
لہراتی بل کھاتی ہے
بے خوفی بے فکری میں
مست مگن سی رہتی ہے
جیسے مدھوبن کی بالا
جیسے حسینہ گاؤں کی
جیسی حسرتؔ کی محبوبہ
جیسی پیاری شاہ قطبؔ کی
جیسے غزل وہ میرؔ کی ہو
ہاں وہ بالکل ایسی ہی ہے
ہاں وہ میری معشوقہ ہے
میری ہی معشوقہ ہے وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.