Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلتی سگریٹ

کمل اپادھیائے

جلتی سگریٹ

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    جب کبھی تم

    سگریٹ جلانے کی

    کوشش کرتے تھے

    میں پھونک مار کر

    بجھا دیتی تھی

    کتنی بار کہا تھا

    تم سے

    یے زندگی

    صرف تمہاری نہیں ہے

    میرا جو دل ہے

    وو تمہارے سگریٹ کے دھوئیں

    سے خراب ہو رہا ہے

    عیش ٹرے میں بڑھتی راکھ

    سے زندگی میری

    سیاہ ہوئی جاتی ہے

    بجھایا کرو انہیں

    جلانے سے پہلے

    ایک کش زندگی کا

    بجھی ہوئی سگریٹ سے لگانا

    میں نے سنجو کر رکھے ہے

    کچھ پرانے ڈبے سگریٹ کے

    جس پر ہم نے

    زندگی کا پلان بنایا تھا

    وو سگریٹ خراب ہو گئی ہے

    لیکن پلان ابھی بھی

    سنجیدہ لگتا ہے

    اب نا جلانا سگریٹ

    اب میں وہاں نہیں ہوں

    جلتی سگریٹ بجھانے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے