Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلوۂ سحر

نشور واحدی

جلوۂ سحر

نشور واحدی

MORE BYنشور واحدی

    تمام اوراق شبنمستان‌ سحر کی کرنوں سے جگمگائے

    طلوع ہوتی ہے صبح جیسے کلی تمنا کی مسکرائے

    کہیں درختوں میں غول چڑیا کا بیٹھ کر چہچہا رہا ہے

    کہیں سے طوطوں کا جھنڈ اٹھا فضائے گلشن میں غل مچائے

    سڑک جو آتی ہے چھاؤنی سے چہل پہل اس پہ خوب ہی ہے

    نکل کے گنجان بستیوں سے برائے تفریح سب ہیں آئے

    اسی پہ آتا ہے ایک موٹر بھی ڈاک خانے کی ڈاک لینے

    اسی پہ جاتے ہیں کچھ دیہاتی لدی ہوئی گاڑیاں ہکائے

    ٹہلنے جاتی ہیں لڑکیاں کچھ حسین پھولوں کی کیاریوں میں

    نگاہ جادو شباب جادو جو آنکھ ڈالے وہ لٹ ہی جائے

    ادھر سے گنگا کو جا رہے ہیں کچھ آدمی چھاگلیں سنبھالے

    ادھر سے گنگا سے آ رہی ہے کچھ عورتیں نور میں نہائے

    ادھر سے کالج کی ایک لڑکی بھی اپنے کالج کو جا رہی ہے

    کتاب دابے قدم بڑھائے شباب تھامے نظر جھکائے

    ادھر سے ایک نوجوان لیڈی نئے خیالوں کی آ رہی ہے

    نگاہ رقصاں شباب عریاں جو اس کو دیکھے وہ مسکرائے

    ادھر سے شاعر نشورؔ حیراں بھی اپنی سیروں میں جا رہا ہے

    قدم تخیل میں ڈگمگائے نئے شبابوں سے چوٹ کھائے

    مأخذ :
    • کتاب : Nushoor Wahedi Veyaktitiva Chhaya Aur Shayri (Urdu Poetry) (Pg. 133)
    • Author : Niaz wahedi
    • مطبع : Niaz wahedi (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے