Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جمنا جی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    ناز کیوں ہو نہ تجھے کرشن دلاری جمنا

    تو تو رادھا کی سہیلی بنی پیاری جمنا

    رتبہ عالی ہے ترا مرتبہ بھاری جمنا

    ہر جگہ فیض اتم رہتا ہے جاری جمنا

    ہے یقیں گرم کسی دن بھری محفل ہوگی

    راس منڈل کی وہ لیلا لب ساحل ہوگی

    مٹ گیا لطف ترا چھن گیا گہنا تیرا

    جب کنھیا نہیں بے لطف ہے رہنا تیرا

    غم اٹھانا ستم و جور کو سہنا تیرا

    پانی ہو ہو کے شب و روز یہ بہنا تیرا

    آتش ہجر کچھ اس درجہ لگی ہے تن میں

    دل نہ متھرا میں بہلتا ہے نہ بندرابن میں

    بات بگڑی نہیں اب بھی ہے وہی بات تری

    وہی جاڑا وہی گرمی وہی برسات تری

    دن اسی ڈھنگ اسی رنگ کی ہے رات تری

    کون کہہ سکتا ہے کچھ بھی نہیں اوقات تری

    کرشن صدقے ہیں تو رادھا ہیں فدائی جمنا

    ہر طرف خلق میں ہے تیری دہائی جمنا

    سادی سادی ہے روش وضع ہے بھولی بھالی

    ہے روانی بھی غضب چال بھی ہے متوالی

    نیلی موجوں سے پشیماں ہوئیں زلفیں کالی

    حسن و آرائش و زینت سے بڑھی خوشحالی

    اللہ اللہ رے اس ناز و ادا کی ہستی

    تیرے آگے نہیں کچھ آب بقا کی ہستی

    پوچھے رادھا سے کوئی قدر حقیقت تیری

    کرشن سے جانچے کوئی خوبی عزت تیری

    ساری دنیا میں ہے پھیلی ہوئی عظمت تیری

    اس کو جنت ملی کی جس نے بھی خدمت تیری

    اپنا ہم رتبہ جو پایا تجھے گنگا جی نے

    اپنے پہلو میں بٹھایا تجھے گنگا جی نے

    باعث ناز ہے بے شبہ ہمالہ کے لئے

    سبب فخر و شرف گوکل و متھرا کے لئے

    خاص اک نعمت حق وادی و صحرا کے لئے

    مختصر یہ ہے بڑی چیز ہے دنیا کے لئے

    دل کی سربستہ کلی فرط خوشی سے کھل جائے

    اس کو امرت ملے جس کو ترا پانی مل جائے

    سچ ہے اسرار حقیقت کا خزانہ تو ہے

    حال و مستقبل و ماضی کا زمانہ تو ہے

    لطف آگیں طرب آمیز فسانہ تو ہے

    سب ہیں بیگانے اگر ہے تو یگانہ تو ہے

    صاف آئینے کی صورت ہے صفائی تیری

    بندگی کیوں نہ کرے ساری خدائی تیری

    نگۂ فضل و ترحم سے اشارا کر دے

    جو نہ ہو کام کسی سے وہ خدارا کر دے

    رنج و غم درد و قلق دور ہمارا کر دے

    پیاری مخلوق میں کچھ اور بھی پیارا کر دے

    رہنمائی تری بسملؔ کے لئے سب کچھ ہے

    نا خدائی تری بسملؔ کے لئے سب کچھ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے