Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنم جلی

حسن علوی

جنم جلی

حسن علوی

MORE BYحسن علوی

    میرے باپ نے پسندیدہ عورت گرائی

    اور اس کے پیٹ میں گالی تھوک دی

    رذیلہ کی چھاتی سے

    میں نے سانس کی چھال ادھیڑی

    چمڑے کے بستر سے جسم کو علاحدہ کیا

    روح کا ننگ ڈھانپنے کے لئے

    بان کی چھاگل میں اعضا کا تعفن بو دیا

    مرد کی رگڑ سے ہانپنے کے لئے

    زرد پتلی سے خواب کا لوتھڑا پھسلا

    حلق میں اٹکا اور میں ندامت ہو گئی

    کسیلی نمی کے رنگ سے

    زبان کی کرچی کو آشنا کیا

    میرے نتھنے فقط بھیڑوں کی باس چکھ سکتے ہیں

    ہونٹ کے کونے میں گندھک نے طاعون کا ٹکڑا رکھا

    خوف کی گانٹھ سے میں نے سینے کو داغ دیا

    حاملہ ہونے سے قبل میں نے پیٹ پر جھریاں کھودیں

    کھجور کے تنے سے پیار کیا

    اور اپنی پیٹھ کا لمس دیا

    خدا کی آنکھ نے آنسو چبا لیا

    سو میں بانجھ نہیں رہ سکی

    میری کوکھ میں تیسری داڑھی ہے

    اور مردہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے