جنم کدے میں ناجائز آنکھیں
میں ٹیڑھی پسلی کا گستاخ جنم ہوں
جس کے حلقوں میں بد تہذیب چیخوں کا ہجوم
بغیر اطلاع دئیے
نقارۂ بے اماں کا راگ الاپتا ہے
پھونکتا ہے آنکھ آنکھ میں
دھواں ادھ جلے تعلقات کا
مجھے پتھریلے احساس کے پنگھوڑوں میں کھلایا گیا
سکھائی گئی بے ترتیب زندگی کی بندر بانٹ
قلاش لوگوں کے درمیان
پھینکا گیا بے دھیانی سے
کون جانے
زندگی کی اٹھا پٹخ میں کتنے آبگینے چکنا چور ہوئے
کس نے مقروض دستاروں پہ اٹھا رکھا ہے
پیروں میں روندی ہوئی
جنت کا عذاب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.