Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگ کا انجام

میراجی

جنگ کا انجام

میراجی

MORE BYمیراجی

    بہو کہے یہ بڑھیا میری جان کی لاگو بن کے رہے گی

    ساس کہے گز بھر کی زباں ہے اپنی منہ آئی ہی کہے گی

    بہو کہے جب دیکھو جب ہی خواہی نخواہی بات بڑھانا

    ساس پکارے اے مرے اللہ توبہ بھلی اب تو ہی بچانا

    بہو کہے اپنا گھر کیسا یاں تو اپنے بھی ہیں پرائے

    ساس کہے جل بھن کے اسے تو راج محل بھی راس نہ آئے

    بہو کہے جس کے ہاتھوں ہے ڈوئی اسی کا سب کوئی ہے

    ساس پکارے جاؤ جی جاؤ پاؤں کی جوتی سر پہ چڑھی ہے

    بہو کہے مجھ جنم جلی کو کس کے پلے باندھ دیا ہے

    ساس کہے اب کون بتائے آگے جو آیا ہے کس کا کیا ہے

    بہو کہے یہ پوت کی دردی بس جو چلے تو بس ہی کھلا دے

    ساس کہے وہ بات ہے اپنی گالی سنے اور پھر بھی دعا دے

    بہو کہے اب سر پہ پڑی ہے جیسے بھی ہو گزر جائے گی

    ساس کہے جب دیکھو اس کو دودھ ملیدہ ہی کھائے گی

    بہو کہے جی جو آتا تھا ساس کے سامنے بول رہی تھی

    ساس بھی لیکن ترکی بہ ترکی بھید بہو کے کھول رہی تھی

    ننھے نے یہ موقع تاڑا جھٹ باورچی خانے پہنچا

    دودھ پہ آئی تھی جو ملائی چپکے سے اس کو کھانے پہنچا

    کھا کے جو لوٹا راہ میں اس نے کالی بلی جاتے پائی

    دیکھ کے اس کو ڈر کے مارے زور کی اس نے چیخ لگائی

    ایک ہی چیخ نے اس کی پل میں ساس بہو کا جھگڑا چکایا

    دوڑی بہو مرے لال ہوا کیا ساس پکاری ہائے خدایا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat Meeraji (Pg. 318)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے