Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگلوں کی ہوا

بلراج کومل

جنگلوں کی ہوا

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    وقت رخصت اداس اور مغموم آواز میں

    اس نے مجھ سے کہا تھا

    تمہیں خوب صورت حسیں دوستوں کی

    رفاقت میسر ہے میں کون ہوں

    میری قربت کی ہر آرزو

    صرف جذب پریشاں ہے اک روز آخر مجھے بھول جاؤ گے تم

    مجھے یاد کرنا بھی چاہو گے شاید مگر کر نہ پاؤ گے تم

    کل کی لگتی ہے برسوں پرانی یہ بے نام سی داستاں

    مجھے خوب صورت حسیں دوستوں کی

    رفاقت میسر ہے میں روز و شب

    چہچہاتا ہوں باتوں کے جنگل اگاتا ہوں جن میں مجھے

    میرے دشمن مرے خوں کے پیاسے کئی جنگلی جانور ڈھونڈتے ہیں

    جوئے یاد حسیں کی روانی میں کوئی سلگتا ہوا عکس ہے

    وہ مجھے اپنی جانب

    اشاروں سے اکثر بلاتا ہے

    مانوس ہے گرچہ لیکن مرا کون ہے

    آج تحلیل ہوتا ہوں عکس رواں میں

    ترے جسم میں

    جنگلوں کی ہوا

    چیختی ہے مسلسل مرے جسم میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے