Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنم دن

بلراج کومل

جنم دن

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    رات کا شاید ایک بجا ہے

    پاؤں تھکے ہیں سر بھاری ہے

    آنکھیں ایک ان دیکھے خدا سے

    نیند کی بھکشا مانگ کے بے حد شرمندہ ہیں

    پچھلے پینتالیس کڑے کوسوں میں کیا کیا موڑ آئے ہیں

    ہر چوراہا

    کیا کیا وہم و گماں لایا ہے

    کیا آوازیں

    کانوں کے پردوں کو اکثر چھید گئی ہیں

    کیا کیا منظر

    دھند بھری آنکھوں نے دیکھے

    کیسی ضربیں ذہن نے کھائیں

    کتنے کوس ابھی چلنا ہے

    کیا چوراہے کیسی چوٹیں

    وہم و گماں آوازیں منظر

    میرا رستہ دیکھے رہے ہیں

    ان کو گننا ان کی فکر میں ڈوبے رہنا لا حاصل ہے

    اصلی بات بس اتنی سی ہے

    ختم سفر تک

    اپنی لاش کو کاندھا دینے کی توفیق نہیں ہے مجھ میں

    اور اس سے بچنے کی کوئی صورت نہیں ہے

    اکثر لوگ کہا کرتے ہیں

    ہیرا ہیرے سے کٹتا ہے

    زہر کو مارو زہر سے لیکن

    میں وہ ہیرا کہاں سے لاؤں

    جس سے سفر بھی کٹ سکتا ہے

    ایسا زہر کہاں ملتا ہے

    جس سے فاصلے مر جاتے ہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے