جنت کشمیر
ہم جسے کہتے تھے جنت
کیا یہی کشمیر ہے
شاعرو تم ہی بتاؤ
اب جو یہ تصویر ہے
کیا وہی کشمیر ہے
جس کی صبح و شام پر
عظمتوں کے نام پر
سیکڑوں نظمیں لکھیں اجداد نے
داستانیں کیں رقم
وہ فرشتوں کی طرح معصوم سارے ہی بشر
پاک دامن وہ پری چہرہ حسینائیں
کہ جن کو
حور وہ کہتے رہے لکھتے رہے
اور دنیا میں یہی چرچا کیا
اس زمیں پر ہے اگر جنت کہیں
بس یہیں ہے بس یہیں ہے بس یہیں
جھیل کا درپن
سجیلے مرغزار
آسماں سے بات کرتے دیودار
جھومتے گاتے مچلتے آبشار
شاہراہوں پر سفیدے کی قطار
برف میں لپٹے پہاڑوں کے بدن
ڈل کے سینے پر شکاروں کی پھبن
کوہساروں سے پرے نیلا گگن
مختلف موسم چناروں کے بدلتے پیرہن
دیکھ کر سارے مناظر دل نشیں
جانے کتنے ہی مصور نے بنائے شاہکار
اور پھر تشہیر کی
جنت کشمیر کی
سچ بتاؤ شاعرو نقاش و افسانہ گرو
کیا یہی وہ جنت کشمیر ہے
ہر طرف مایوسیاں محرومیاں
بے یقینی زندگی غارت گری
موت کے سائے سروں پر ہر گھڑی
خوف و دہشت کو بہ کو
زعفرانی خوشبوؤں میں بس گئی بارود بو
گل کدوں کے پاس فوجی چوکیاں
نفرتوں کے درمیاں
خواب ہو کر رہ گیا امن و اماں
سچ بتاؤ شاعرو صورت گرو
اب جو یہ تصویر ہے
کیا وہی کشمیر ہے جنت نشاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.