جرس گل کی صدا
اس ہوس میں کہ پکارے جرس گل کی صدا
دشت و صحرا میں صبا پھرتی ہے یوں آوارہ
جس طرح پھرتے ہیں ہم اہل جنوں آوارہ
ہم پہ وارفتگی ہوش کی تہمت نہ دھرو
ہم کہ رماز رموز غم پنہانی ہیں
اپنی گردن پہ بھی ہے رشتہ فگن خاطر دوست
ہم بھی شوق رہ دل دار کے زندانی ہیں
جب بھی ابروئے در یار نے ارشاد کیا
جس بیاباں میں بھی ہم ہوں گے چلے آئیں گے
در کھلا دیکھا تو شاید تمہیں پھر دیکھ سکیں
بند ہوگا تو صدا دے کے چلے جائیں گے
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 448)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.