جشن نوشین
گھروں سے بچو نکل آؤ گر رہی ہے برف
بجاؤ تالیاں اور گاؤ گر رہی ہے برف
فلک سے فرش زمیں پر برس رہا ہے نور
چھتوں پہ کھیتوں پہ شاخوں پہ بس رہا ہے نور
چمن ہے نور کی اک ناؤ گر رہی ہے برف
فضا میں چاروں طرف سرمئی اجالا ہے
تھی بوند پانی کی اب روئی کا جو گالا ہے
دلوں کو شوق سے گرماؤ گر رہی ہے برف
ہے نرم ایسی کہ پھولوں کو گدگدی آئے
سفید ایسی کہ بگلے کا پر بھی شرمائے
ملا کے گڑ میں اسے کھاؤ گر رہی ہے برف
بناؤ قوس قزح برف پر گرا کر رنگ
بڑھاؤ برف کے کھیلوں سے اپنے دل کی امنگ
پھسل کے برف پہ دکھلاؤ گر رہی ہے برف
تراشو برف کے پتلے مناؤ یخ کی بہار
اچھالو برف کی گیندیں اڑاؤ یخ کی پھوار
چلو کہ پارک میں بے بھاؤ گر رہی ہے برف
گھروں سے بچو نکل آؤ گر رہی ہے برف
بجاؤ تالیاں اور گاؤ گر رہی ہے برف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.