جشن سال نو
جشن نو سال مناؤں تو مناؤں کیوں کر
اور نغمات خوشی گاؤں تو گاؤں کیوں کر
کیا نہیں دے گا یہ غم سال گزشتہ کی طرح
پھر اسے اپنے گلے سے میں لگاؤں کیوں کر
یہ نیا سال بھی کیا دے گا بتاتا ہوں تمہیں
اس کے منصوبوں کا افسانہ سناتا ہوں تمہیں
اس نے بخشے تھے جو تحفے کی طرح پچھلے برس
دیکھنا چاہو تو وہ زخم دکھاتا ہوں تمہیں
کچھ خوشی دے گا نہ خوشیوں کی گواہی دے گا
یہ نیا سال بھی دنیا کو تباہی دے گا
روشنی کی کوئی امید نہ رکھنا اس سے
ظلمت شب کو یہ کچھ اور سیاہی دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.