جشن کا دن
جنوں کی یاد مناؤ کہ جشن کا دن ہے
صلیب و دار سجاؤ کہ جشن کا دن ہے
طرب کی بزم ہے بدلو دلوں کے پیراہن
جگر کے چاک سلاؤ کہ جشن کا دن ہے
تنک مزاج ہے ساقی نہ رنگ مے دیکھو
بھرے جو شیشہ چڑھاؤ کہ جشن کا دن ہے
تمیز رہبر و رہزن کرو نہ آج کے دن
ہر اک سے ہاتھ ملاؤ کہ جشن کا دن ہے
ہے انتظار ملامت میں ناصحوں کا ہجوم
نظر سنبھال کے جاؤ کہ جشن کا دن ہے
وہ شورش غم دل جس کے لے نہیں کوئی
غزل کی دھن میں سناؤ کہ جشن کا دن ہے
مأخذ:
Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 324)
-
- اشاعت: 2009
- ناشر: Educational Publishing House
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.