جواب دو
کیا مجھے اپنا بنانے کے لیے آئی ہو
یا مرا درد بڑھانے کے لیے آئی ہو
جب فدا ہو گئے ایماں پہ بتان آزر
ایک بت خانہ بسانے کے لیے آئی ہو
جب کہ اک شمع بھی باقی نہ رہی دنیا میں
مشعل دل کو جلانے کے لیے آئی ہو
کس لیے آج ہیں مخمور تمہاری آنکھیں
کیا مری پیاس بجھانے کے لیے آئی ہو
مجھ سے کہہ کر میں تمہیں یاد بہت آتا ہوں
کیا مرے دل کو لبھانے کے لیے آئی ہو
ایک مدت سے جو خوابیدہ ہیں میرے دل میں
پھر وہ ارمان جگانے کے لیے آئی ہو
خواب ہستی بھی بھلا دو گی مری جان مجھے
یا کہ نیندوں کو بسانے کے لیے آئی ہو
اب پشیمان ہو کے آئی ہو کیا ماضی پر
یا مجھے اور ستانے کے لیے آئی ہو
پیار کی پہلی غزل بن کے ہو آئی یا پھر
آخری گیت سنانے کے لیے آئی ہو
آئی ہو تم مرے زخموں پہ لگانے مرہم
یا نئے زخم لگانے کے لیے آئی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.