Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جواہر لال یونیورسٹی کے طلبا کے لیے

ذیشان ساحل

جواہر لال یونیورسٹی کے طلبا کے لیے

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    ہمیں ایک دن ختم کرنا پڑے گا

    ہمارے دلوں میں جو کچھ فاصلہ ہے

    ہمیں دھوپ میں خوب چلنا پڑے گا

    محبت کا بس ایک ہی راستہ ہے

    ہم انسان ہیں اور انساں رہیں گے

    جو حیوان ہیں ایک دن تنگ آ کر

    چلے جائیں گے اپنے جنگل میں واپس

    جہاں وہ رہیں گے وہیں لڑ مریں گے

    جو باقی بچیں گے وہ شہروں میں آ کر

    گھروں کو جلانے کی کوشش کریں گے

    جوانوں کو کھانے کی کوشش کریں گے

    وہ کالج سے جاتی ہوئی لڑکیوں کو

    اندھیرے میں لانے کی کوشش کریں گے

    ہم انسان ہیں اور انساں کی عزت

    ہمیشہ بچانے کی کوشش کریں گے

    ہمیں کوئی اشلوک آتا نہیں ہے

    سوامی کا ترشول بھاتا نہیں ہے

    ہماری کویتا، ہماری کتھا ہے

    ہماری کتابیں ہمارا جتھا ہے

    اگر کوئی دیمک ہمارا اثاثہ

    مٹانے کی آشا لیے آ رہی ہے

    وہ یہ جان لے کہ ہمارے دلوں میں

    محبت کی لو جگمگانے لگی ہے

    ہمیں اپنے سینوں کی سیڑھی بنا کے

    کسی رات امبر پہ جانا پڑے گا

    دیے کی جگہ پھول رکھنے پڑیں گے

    پرندوں کے ہم راہ گانا پڑے گا

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 538)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے