گولیوں سے یہ جواں آگ نہ بجھ پائے گی
گیس پھینکو گے تو کچھ اور بھی لہرائے گی
یہ جواں آگ جو ہر شہر میں جاگ اٹھی ہے
تیرگی دیکھ کے اس آگ کو بھاگ اٹھی ہے
کب تلک اس سے بچاؤ گے تم اپنے داماں
یہ جواں آگ جلا دے گی تمہارے ایواں
یہ جواں خون بہایا ہے جو تم نے اکثر
یہ جواں خون نکل آیا ہے بن کے لشکر
یہ جواں خون سیہ رات کا رہنے دے گا
دکھ میں ڈوبے ہوئے حالات نہ رہنے دے گا
یہ جواں خون ہے محلوں پہ لپکتا طوفاں
اس کی یلغار سے ہر اہل ستم ہے لرزاں
یہ جواں فکر تمہیں خون نہ پینے دے گی
غاصبو اب نہ تمہیں چین سے جینے دے گی
قاتلو راہ سے ہٹ جاؤ کہ ہم آتے ہیں
اپنے ہاتھوں میں لیے سرخ علم آتے ہیں
توڑ دے گی یہ جواں فکر حصار زنداں
جاگ اٹھے ہیں مرے دیس کے بیکس انساں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.