جواں ہوتا بڑھاپا
میں عمر کی گنتی تو الٹی نہیں کر سکتا
پر میں بدلنا چاہتا ہوں
تمہاری پرمپرک سوچ
تاکہ خود کو محسوس کر سکوں
جواں اور حوصلہ مند
نقلی دانت لگا کر ٹوٹے سپنے نہیں دیکھوں گا
انہیں حالات میں خوابوں کی نئی نیو رکھوں گا
بالوں کو رنگنے کی بجائے نئے اندر دھنش رچوں گا
چشمے کے بڑھتے نمبروں کو بھول اور نئے عکس تلاشوں گا
قدم لڑکھڑانے کے پہلے ہی
اپنی لاٹھی کو مضبوط کروں گا
شور پر دھیان دینے کی جگہ
جو بھی جیون بھر نہ سن پایا وہ گیت سنوں گا
میری جھکی کمر پر ترس کھائے کوئی
اس سے پہلے کسی دوست کا ہاتھ تھام لوں گا
میرے بڑھاپے پر ترس مت کھاؤ جوانوں
میں اس عمر میں بھی تم سا نوجواں لگوں گا
ہاں میں وہ دیا کا کا ناٹک دہراؤں گا
جو پہلے کبھی کھیلا گیا تھا
گر اس امنگوں نے ساتھ دیا تو بڑھاپے میں جوانی کا
ایک نیا اتہاس رچوں گا
- کتاب : Kya Keh Rahi hai Zindagi (Pg. 71)
- Author : Mamta Tiwari
- مطبع : Pahle Pahel Parkashan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.