Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جواز

MORE BYسراج فیصل خان

    کئی دنوں سے

    اداس ہوں میں

    جواز کیا ہے پتہ نہیں ہے

    کسی نے

    کچھ بھی کہا نہیں ہے

    برا بھی تو

    کچھ ہوا نہیں ہے

    کسی سے

    دل بھی دکھا نہیں ہے

    خطا بھی

    کوئی ہوئی نہیں ہے

    سزا بھی

    کوئی ملی نہیں ہے

    جواز کیا ہے

    اداس ہوں میں

    ابھی تو

    نکلا ہوں مال سے میں

    تمام خوشیاں

    خرید کر کے

    مگر

    یہ تھیلے

    تو بوجھ سے ہیں

    وہ ساری چیزیں

    جو خواہشوں میں ہیں دوسروں کی

    وہ مجھ کو حاصل ہیں پھر بھی مجھ کو خوشی نہیں ہے

    جواز کیا ہے

    اداس ہوں میں

    کلیگ آفس میں

    خوش ہیں مجھ سے

    ہے میرے یاروں کو

    ناز مجھ پر

    بہت سے لوگوں کے

    دل میں گھر ہے

    تمام رشتہ نبھا رہا ہوں

    کہیں پہ کوئی کمی نہیں ہے

    مگر میں خود سے

    کٹا کٹا ہوں

    جدا جدا ہوں

    جواز کیا ہے

    اداس ہوں میں

    ابھی تو بیٹھا تھا

    ساتھ یاروں کے قہقہوں میں

    ابھی تو

    محفل جمی ہوئی تھی

    ابھی تو

    میں نے غزل کہی تھی

    ابھی تو

    لوگوں نے داد دی تھی

    یہ سب

    خوشی تھی

    مگر

    یہ مجھ میں

    کہیں نہیں تھی

    جواز کیا ہے

    اداس ہوں میں

    ابھی تو میں نے

    ڈنر کیا تھا

    شہر کے مخصوص ریسٹورینٹ میں

    حسین ویٹریس نے مسکراہٹ سے

    مجھ کو ٹیبل سجا کے دی تھی

    تمام کھانے لذیذ تھے پر

    مرے لیے کچھ مزہ نہیں تھا

    جواز کیا ہے

    اداس ہوں میں

    نئے کلر سے

    پرانے پردے بدل دیے ہیں

    خرید لایا ہوں

    چائے کا کپ برانڈڈ اک

    تمام قسموں کے پھول

    گملوں میں لا کے میں نے

    سجا دیے ہیں

    پرانا ٹی وی

    بدل دیا ہے

    تمام چینل بھی میں نے

    ایچ ڈی میں لے لیے ہیں

    ہزار موضوع پے سیریئل ہیں

    ہر ایک جانر کی ان پے فلمیں بھری پڑی ہیں

    مگر میں

    چینل بدل رہا ہوں

    کہیں بھی لگتا تو جی نہیں ہے

    مجھے کہیں بھی

    سکوں نہیں ہے

    خوشی کے

    سامان تو بہت ہیں

    مگر کسی میں خوشی نہیں ہے

    جواز کیا ہے

    اداس ہوں میں

    یہ نظم

    پڑھنا

    تو لوٹ آنا

    تمہیں یہ شاید پتہ نہیں ہے

    بہت زیادہ

    اداس ہوں میں

    جواز تم ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے