جذبات نفسیات سے بالاتر ہیں
یادوں کے حصار میں جکڑے وجود پہ
شب نے آخری دستک دی
آنکھ کے ساتویں پردے پہ اک عکس
مسلسل تیر رہا ہے
جس کے باعث
نیند کو اذن حاضری نہیں ملا
ہماری باتوں کے سارے سر سننے والا
نیم کا درخت
اور انگوٹھی میں جڑا عقیق
ایک جیسے ہیں
دل پہ اضطراری کیفیت طاری ہے
دماغ طویل مسافت کی جانب گامزن ہے
بے خیالی میں
ہم سارا دن اک دوسرے کے
ناموں میں سبز رنگ بھرتے ہیں
اس سرخ دائرے میں
چھپے راز کو جاننے پہ کام جاری ہے
ڈھلتی شام کے سائے سے میرے افق
سیاہ ہونے لگے
جذبوں کی صداقت کا دائرہ
جب مکمل ہوا تو
لمس کا رنگ بننے لگا
مری ذات کے مدار میں اک نام کا رقص جاری ہے
سیاہ گلاب کے جذبات کی عکاسی
علم نفسیات سے بالاتر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.