وہاں ہوں میں
جہاں چاروں طرف میرے
سمندر آنسوؤں کے بہہ رہے ہیں
اگر میں بھاگنا چاہوں
تو ان میں ڈوب جاؤں گا
مفر کا راستہ کوئی نہیں ہے
تو میں اک جیل میں رکھے گئے
اک ایسے قیدی کی طرح ہوں
کہ جس کو کاٹنی ہوگی سزائے قید عمر
مگر کس جرم کی پاداش میں
ایسی سزا کاٹوں
ہر اک قیدی سزائے عمر دوراں کاٹ کر
آزاد سمتوں میں روانہ ہو چکا ہے
مگر میں آج بھی انجانے جرموں کا سزا یاب
صلیب غم اٹھائے پھر رہا ہوں
میں اپنی ذات کے تنہا جزیرے میں رہوں کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.