جھونپڑا
یہ تن جو ہے ہر اک کے اتارے کا جھونپڑا
اس سے ہے اب بھی سب کے سہارے کا جھونپڑا
اس سے ہے بادشہ کے نظارے کا جھونپڑا
اس میں ہی ہے فقیر بچارے کا جھونپڑا
اپنا نہ مول کا نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
اس میں ہی بھولے بھالے اسی میں سیانے ہیں
اس میں ہی ہوشیار اسی میں دوانے ہیں
اس میں ہی دشمن اس میں ہی اپنے بیگانے ہیں
شاجھونپڑا بھی اپنے اسی میں نمانے ہیں
اپنا نہ مول ہے نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
اس میں ہی لوگ عشق و محبت کے مارے ہیں
اس میں ہی شوخ حسن کے چاند اور ستارے ہیں
اس میں ہی یار دوست اسی میں پیارے ہیں
شاجھونپڑا بھی اپنے اسی میں بچارے ہیں
اپنا نہ مول ہے نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
اس میں ہی اہل دولت و منعم امیر ہیں
اس میں ہی رہتے سارے جہاں کے فقیر ہیں
اس میں ہی شاہ اور اسی میں وزیر ہیں
اس میں ہی ہیں صغیر اسی میں کبیر ہیں
اتنا نہ مول کا نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
اس میں ہی چور ٹھگ ہیں اسی میں امول ہیں
اس میں ہی رونی شکل اسی میں ٹھٹھول ہیں
اس میں ہی باجے اور نقارے و ڈھول ہیں
شاجھونپڑا بھی اس میں ہی کرتے کلول ہیں
اتنا نہ مول کا نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
اس میں ہی پارسا ہیں اسی میں لوند ہیں
بے درد بھی اسی میں ہے اور دردمند ہیں
اس میں ہی سب پرند اسی میں چرند ہیں
شاجھونپڑا بھی اب اسی ڈر بے بند ہیں
اتنا نہ مول کا نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
اس جھونپڑے میں رہتے ہیں سب شاہ اور وزیر
اس میں وکیل بخشی و متصدی اور امیر
اس میں ہی سب غریب ہیں اس میں ہی سب فقیر
شاجھونپڑا جو کہتے ہیں سچ ہے میاں نظیرؔ
اتنا نہ مول کا نہ اجارے کا جھونپڑا
بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.