جھوٹ
ٹھہرو بارش رک جائے تو
میں ہی تم کو چھوڑ آؤں گا
تب تک کوئی شعر سنا دو
یا پھر تار ہنسی کا چھیڑو
دیکھو مجھ کو جانے دو
جنگل سارا بھیگ گیا ہے
اور بادل بھی غصے میں ہے
پاگل ہو تم کیسی باتیں کرتی ہو
میرے ہوتے بادل برسے
یا پھر دھوپ اندھیرا چھائے
کون تمہیں کچھ کہہ سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.