جھوٹی ترقی
یہ شفق فام زرد رو افراد
سالہا سال سے اسیر حیات
زندہ رہنے کی کچھ خوشی ہے انہیں
نہ ہی مرنے کا کچھ ذرا بھی ملال
یہ وہ جاں دار ہیں کہ جن کے لئے
لفظ آسودگی بہشت خیال
کتنے بوسیدہ خال و خد ان کے
جسم بس ہڈیوں کا ڈھانچہ ہے
روح ورثے میں جو ملی ان کو
ایک نا معتبر اثاثہ ہے
کیا کیا ہم نے اتنی صدیوں میں
کیا؟ ترقی! جو ایک دھوکہ ہے
ایک مفلس غریب بیچارہ
کل بھی بھوکا تھا اب بھی بھوکا ہے
لوگ اب بھی گزشتہ کی مانند
دفن ہیں اپنی خواہشوں کے تلے
یہ ترقی ہے ایک کذب محض
اتنی صدیوں میں ہم نہیں بدلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.