جی ڈرتا ہے
جی ڈرتا ہے بے غرض محبت کرنے والے
اچھی نسل کے دوستوں سے
انہیں دریا بیچ جواب ملا
یہ کشتی چھ شہتیروں اور دس کیلوں سے
یہیں دریا بیچ بنائی تھی
سو اس میں آگ لگی
جی ڈرتا ہے
تمہیں لوٹ کے آنا اچھا لگا
مجھے چھت کی بیلیں ہری ملیں
انہیں دھوپ نہ دینا جاڑوں میں
یہ بستر میرے گھر کے نہیں
تمہیں فکر ہوئی مجھے خوف آیا
سب جاننا اچھا ہوتا ہے مگر اکثر فرق نہیں پڑتا سب جاننے سے
جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے
میں جانتا ہوں
مجھے تیرنا آنا چاہیے تھا
بے غرض محبت کرنے والے اچھی نسل کے دوستوں کی ہم راہی میں
مجھے ان سے الگ
کچھ اپنے لیے بھی سوچنا چاہیے تھا
میں جانتا ہوں
یہ آگ اضافی کوشش تھی
جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تب کشتی ڈوبنے لگتی ہے
اب لوٹ آئے تو فکر کرو
یہ کشتی ڈوب بھی سکتی تھی
یہ بستر بھیگ بھی سکتے تھے
یہ دریا لوٹ بھی سکتا تھا
بے غرض محبت کرنے والے اچھی نسل کے دوستوں کی ہم راہی میں
ہر کام الٹ ہو سکتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.