Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جی ڈرتا ہے

محمد انور  خالد

جی ڈرتا ہے

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    جی ڈرتا ہے بے غرض محبت کرنے والے

    اچھی نسل کے دوستوں سے

    انہیں دریا بیچ جواب ملا

    یہ کشتی چھ شہتیروں اور دس کیلوں سے

    یہیں دریا بیچ بنائی تھی

    سو اس میں آگ لگی

    جی ڈرتا ہے

    تمہیں لوٹ کے آنا اچھا لگا

    مجھے چھت کی بیلیں ہری ملیں

    انہیں دھوپ نہ دینا جاڑوں میں

    یہ بستر میرے گھر کے نہیں

    تمہیں فکر ہوئی مجھے خوف آیا

    سب جاننا اچھا ہوتا ہے مگر اکثر فرق نہیں پڑتا سب جاننے سے

    جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے

    میں جانتا ہوں

    مجھے تیرنا آنا چاہیے تھا

    بے غرض محبت کرنے والے اچھی نسل کے دوستوں کی ہم راہی میں

    مجھے ان سے الگ

    کچھ اپنے لیے بھی سوچنا چاہیے تھا

    میں جانتا ہوں

    یہ آگ اضافی کوشش تھی

    جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تب کشتی ڈوبنے لگتی ہے

    اب لوٹ آئے تو فکر کرو

    یہ کشتی ڈوب بھی سکتی تھی

    یہ بستر بھیگ بھی سکتے تھے

    یہ دریا لوٹ بھی سکتا تھا

    بے غرض محبت کرنے والے اچھی نسل کے دوستوں کی ہم راہی میں

    ہر کام الٹ ہو سکتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے