Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جی ہاں پٹے ہیں

مختار ٹونکی

جی ہاں پٹے ہیں

مختار ٹونکی

MORE BYمختار ٹونکی

    گڑیا کی آنکھ پھوڑی

    گڈے کی ٹانگ توڑی

    وہ ہم پہ ہنس رہی تھی

    گردن ذرا مروڑی

    منی نے کی شکایت

    یوں ہم نے مار کھائی

    امی نے کی پٹائی

    اسکول سے تو بھاگے

    ڈالے گلے میں بستہ

    راجو کے ساتھ دیکھا

    بندر کا بس تماشا

    گھر پر یہ بات پہنچی

    ہم نے نہ کی پڑھائی

    امی نے کی پٹائی

    حلوے کی بات چھوڑو

    کیا سیب کا مربہ

    رس گلے اور برفی

    مکھن کا سارا ڈبہ

    جو چیز بھی کہ دیکھی

    ہم نے چرا کے کھائی

    امی نے کی پٹائی

    سب سامنے تھے بیٹھے

    ڈھینچوں کا راگ گایا

    پاپا کے دوستوں کو

    پھر ہم نے منہ چڑھایا

    اتنی سی دل لگی پر

    شامت ہماری آئی

    امی نے کی پٹائی

    بھیا تو سو رہے تھے

    پنکھے کو آف کر کے

    ہم ہو گئے روانہ

    جیبوں کو صاف کر کے

    چھوٹی سی یہ شرارت

    ہم کو نہ راس آئی

    امی نے کی پٹائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے