Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلا وطن شہزاد گان کا جشن

خلیل مامون

جلا وطن شہزاد گان کا جشن

خلیل مامون

MORE BYخلیل مامون

    قبر کی مٹی چرا کر بھاگنے والوں میں ہم افضل نہیں

    ہم کوئی قاتل نہیں

    بسمل نہیں

    منجمد خونیں چٹانوں پر دو زانو بیٹھ کر

    گھومتی سوئی کے رستے کی صلیبوں سے ٹپکتے

    قطرہ قطرہ سرخ رو سیال کو

    انگلیوں پر گن رہے ہیں

    چن رہے ہیں

    منظر نیلوفری کی جھیل میں

    گرتا ہوا اک آسمان نور کا ذخار شور

    ہم کہ اپنی تشنگی کے سب ظروف

    اپنی اپنی پست قد دہلیز پر توڑ آئے تھے

    ناریل کے آسماں اندوختہ سایوں تلے

    لڑکھڑا کر

    آتشیں ساحل کی جلتی ریت پر اوندھے پڑے ہیں

    آتشیں سیال جب جب

    جسم کی سرحد پہ غش کھائے سپاہی کی رگوں کو چھیڑتا ہے

    ہوش آتا ہے

    تو چاروں سمت روشن دیکھتے ہیں

    اک الاؤ بے کراں

    جس میں تمام آسمانوں کی ردائیں جل رہی ہیں

    اور پھر

    جلتے گلابوں سے ابھرتی زعفرانی روشنی

    ہم کو سلامی دے رہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : saughat (2 and 3) (rekhta website) (Pg. 136)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے