Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن لفظوں میں

مجید امجد

جن لفظوں میں

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    جن لفظوں میں ہمارے دلوں کی بیعتیں ہیں کیا صرف وہ لفظ ہمارے کچھ بھی نہ کرنے

    کا کفارہ بن سکتے ہیں

    کیا کچھ چیختے معنوں والی سطریں سہارا بن سکتی ہیں ان کا

    جن کی آنکھوں میں اس دیس کی حد ان ویراں صحنوں تک ہے

    کیسے یہ شعر اور کیا ان کی حقیقت

    نا صاحب اس اپنے لفظوں بھرے کنستر سے چلو بھر کر بھیک کسی کو دے کر

    ہم سے اپنے قرض نہیں اتریں گے

    اور یہ قرض اب تک کس سے اور کب اترے ہیں

    لاکھوں نصرت مند ہجوموں کی خنداں خنداں خونیں آنکھوں سے بھرے ہوئے

    تاریخ کے چوراہوں پر

    صاحب تخت خداوندوں کی کٹتی گردنیں بھی حل کر نہ سکیں یہ مسائل

    اک سائل کے مسائل

    اپنے اپنے عروجوں کی افتادگیوں میں ڈوب گئیں سب تہذیبیں سب فلسفے۔۔۔

    تو اب یہ سب حرف زبوروں میں جو مجلد ہیں کیا حاصل ان کا۔۔۔

    جب تک میرا یہ دکھ خود میرے لہو کی دھڑکتی ٹکسالوں میں ڈھل کے دعاؤں بھری اس اک

    میلی جھولی میں نہ کھنکے

    جو رستے کے کنارے مرے قدموں پہ بچھی ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    مجید امجد

    مجید امجد

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 696)
    • Author : Majiid Amjad
    • مطبع : Farid Book Depot (p) Ltd. (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے