جن راتوں میں نیند نہ آئے
جن راتوں میں نیند نہ آئے
تیرا جاگنے والا آخر
کن باتوں سے جی بہلائے
کتنے اچھے لوگ تھے وہ بھی
ایسی جدائی کی گھڑیوں میں
تارے گنتے رہتے تھے
جو اک جھوٹھے وعدے پر بھی
جانے کیسے کھلا رکھتے تھے
اپنے گھر کا دروازہ
صبح تلک آنے والے کی
راہیں دیکھا کرتے تھے
اپنے دل کی تنہائی کو
چند ادھورے سپنوں سے ہی
وہ آباد کیے رکھتے تھے
ان کے برہا کے گیتوں میں
جھلمل آنسو کے پردے میں
میٹھے پانی کا چشمہ بھی
دھیرے دھیرے بہتا تھا
تیرے اک جانے پر لیکن
میرا یہ کیا حال ہوا ہے
اپنے آپ سے میں روٹھا ہوں
میرا دل خود مجھ سے خفا ہے
میرے کان بھی میری باتیں
مجھ سے آج نہیں سنتے ہیں
گھر میں اتنی تاریکی ہے
آنکھیں ساتھ نہیں دیتی ہیں
سارے روزن سارے دریچے
سب دروازے بند پڑے ہیں
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 126)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.