Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن راتوں میں نیند نہ آئے

خلیل الرحمن اعظمی

جن راتوں میں نیند نہ آئے

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    جن راتوں میں نیند نہ آئے

    تیرا جاگنے والا آخر

    کن باتوں سے جی بہلائے

    کتنے اچھے لوگ تھے وہ بھی

    ایسی جدائی کی گھڑیوں میں

    تارے گنتے رہتے تھے

    جو اک جھوٹھے وعدے پر بھی

    جانے کیسے کھلا رکھتے تھے

    اپنے گھر کا دروازہ

    صبح تلک آنے والے کی

    راہیں دیکھا کرتے تھے

    اپنے دل کی تنہائی کو

    چند ادھورے سپنوں سے ہی

    وہ آباد کیے رکھتے تھے

    ان کے برہا کے گیتوں میں

    جھلمل آنسو کے پردے میں

    میٹھے پانی کا چشمہ بھی

    دھیرے دھیرے بہتا تھا

    تیرے اک جانے پر لیکن

    میرا یہ کیا حال ہوا ہے

    اپنے آپ سے میں روٹھا ہوں

    میرا دل خود مجھ سے خفا ہے

    میرے کان بھی میری باتیں

    مجھ سے آج نہیں سنتے ہیں

    گھر میں اتنی تاریکی ہے

    آنکھیں ساتھ نہیں دیتی ہیں

    سارے روزن سارے دریچے

    سب دروازے بند پڑے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 126)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے