جس بھی روح کا گھونگھٹ سرکاؤ۔۔۔ نیچے اک
منفعت کا رخ اپنے اطمینانوں میں روشن ہے
ہم سمجھتے تھے گھرتے امڈتے بادلوں کے نیچے جب ٹھنڈی ہوا چلے گی
دن بدلیں گے
لیکن اب دیکھا ہے گھنے گھنے سایوں کے نیچے
زندگیوں کی سلسبیلوں میں
ڈھکی ڈھکی جن نالیوں سے پانی آ آ کر گرتا ہے
سب زیر زمین نظاموں کی نیلی کڑیاں ہیں
سب تملیکیں ہیں سب تذلیلیں ہیں
کون سہارا دے گا ان کو جن کے لیے سب کچھ اک کرب ہے
کون سہارا دے گا ان کو جن کا سہارا آسمانوں کے خلاؤں میں بکھرا ہوا
دھندلا دھندلا اک عکس ہے
میں ان عکسوں کا عکاس ہوں
- کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 655)
- Author : Majiid Amjad
- مطبع : Farid Book Depot (p) Ltd. (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.